کہیں ریشم، کہیں اطلس، کہیں خوشبو رکھ دوں
یہ تمنّا ہے تِری یاد کو ہر سُو رکھ دوں
یہ تبسّم، یہ تکلّم، یہ نفاست، یہ ادا
جی میں آتا ہے، تِرا نام مَیں اُردو رکھ دوں
Related posts
-
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے... -
نظر امروہوی
مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے