رانا محمد شاہد ۔۔۔ نیند اتری نہ خواب اترے ہیں

نیند اتری نہ خواب اترے ہیں
دل پہ شب بھر عذاب اترے ہیں

چاندنی اور جگمگانے لگی!!
رات کیا کیا حجاب اترے ہیں

اک گلہ خود سے تھا کیا میں نے
لاکھ اس کے جواب اُترے ہیں

پڑھ کے جن کو قرار کھو جائے
دل پہ ایسے نصاب اُترے ہیں

روشنی اور بڑھ گئی شاہد
بام پر آفتاب اترے ہیں

Related posts

Leave a Comment