افضل خان ۔۔۔ المیہ

المیہ۔۔۔۔۔۔تم کو روکا نہ تھا؟ایک مدت سے دیمک زدہ لکڑیوں کو نہ ایندھن فراہم کرونم سے عاری یہ خاروں بھری لکڑیاں دیکھ سکتی نہیں، سن بھی سکتی نہیںیہ نہیں جانتیں کس طرف دشت ہے کس طرف بستیاںان کی آنکھیں نہیںیہ اگر جل اٹھیں، شانہ ِ باد پر ہاتھ رکھ کر سفر کرنے لگ جائیں گیکان ان کے نہیںتم انھیں یہ بھی سمجھا نہیں پاؤ گے یہ مرا آشیاں ہے اسے چھوڑ کر تھوڑا آگے بڑھومعذرت؛ معذرت؛اب مرے پاس کس واسطے آۓ ہو؟میرا گھر اس گلی کے دہانے پہ تھا، راکھ…

Read More