نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ الیاس بابر اعوان

کہیں ستارا کہیں بخت ور لکھا جائےزمینِ دل پہ مدینے میں گھر لکھا جائے اے میرے سادہ مورخ نسب کا علم بھی سیکھجہاں بھی دھوپ لکھی ہے ، شجر لکھا جائے میں آنکھیں بند کروں اور طیبہ جا نکلوںمجھے بھی روشنی کا ہم سفر لکھا جائے اِدھر اُدھر سے بھٹک کر یہاں تک آیا ہوںاب اختتام اِسی راہ پر لکھا جائے جنہیں درک ہی نہیں ہے مقامِ آقا کابالاہتمام انہیں بے خبر لکھا جائے جہاں سے ٹوٹ کے پتے بہار بنتے ہیںمرا نصیب اسی شاخ پر لکھا جائے

Read More