رحمان حفیظ ۔۔۔ ہمارے حق میں کسی کے جفر، رمل کوئی نئیں

ہمارے حق میں کسی کے جفر، رمل کوئی نئیں جو اہلِ دل کے مسائل ہیں ، ان کا حل کوئی نہیں عجیب شہر میں میرا جنم ہوا ہے جہاں بدی کا حل کوئی نئیں، نیکیوں کا پھل کوئی نئیں مرا سخن، مرا فن دوسروں کی خاطر ہے درخت ہوں ، مِری قسمت میں اپنا پھل کوئی نئیں ہم اہلِ فکر و نظر جس میں جینا چاہتے ہیں جہانِ گِل ! تری تقویم میں وہ پَل کوئی نئیں مِرے لئے نہ رکے کوئی موجِِ استقبال میں رزقِ لمحہ ء حاضر ہوں،…

Read More