نعمان حیدر حامی ۔۔۔ کیا سنائیں حیات کا رونا

کیا سنائیں حیات کا رونا عشق کی کائنات کا رونا میری دنیا بدل گیا ہے سب ہجر کے سانحات کا رونا بیٹھا ہوں خواب کے مزاروں پر لے کے میں حادثات کا رونا تیری تصویر سے مخاطب ہوں لے کے میں اپنی ذات کا رونا

Read More

نعمان حیدر حامی ۔۔۔ تری میری محبت میں وفائیں اورباقی ہیں

تری میری محبت میں وفائیں اورباقی ہیں کہا تھا ناں !! ابھی دل میں صدائیں اور باقی ہیں جہاں بھر کے یہ غم جھیلے نصیبوں سے تری خاطر خدا جانے ابھی کتنی سزائیں اور باقی ہیں مری نظریں تری قسمت پہ جا ٹھہریں وہاں اب تو چمن سے بس بہاروں کی فضائیں اور باقی ہیں نجانے اس جدائی سے کبھی ہم ایک ہو پائیں ہمارے پاس ورنہ یہ دعائیں اور باقی ہیں ترے دکھ میں نجانے کب تلک بہتی رہیں حامی مری آنکھوں میں اشکوں کی گھٹائیں اور باقی ہیں

Read More