جاوید قاسم ۔۔۔ نہ کوئی بات کرے گا نہ پیار دے گا مجھے

نہ کوئی بات کرے گا نہ پیار دے گا مجھے
برے دنوں کی طرح وہ گزار دے گا مجھے

اسے میں جیت تو لوں جاں پہ کھیل کر لیکن
بغیر جنگ کے وہ شخص ہار دے گا مجھے

میں جانتا ہوں کہ وہ وقت کے بدلتے ہی
پھٹے لباس کی صورت اتار دے گا مجھے

کیا ہے جس نے مجھے در بدر زمانے میں
وہ کائنات پہ بھی اختیار دے گا مجھے

میں اس یقین پہ مسمار ہو گیا قاسم
کہ اس کا دستِ ہنر پھر اسار دے گا مجھے

Related posts

Leave a Comment