سید آل احمد ۔۔۔ ویران کر دیا بھرا جنگل پڑائو نے

ویران کر دیا بھرا جنگل پڑائو نے
رکھا ہے دل میں سبز قدم کس لگائو نے

 

بے لطف دوستی کے سفر نے تھکا دیا
ساحل پہ دے کے مارا بھنور سے جو نائو نے

 

اے دوست! زخم تہمتِ تازہ لگا کہ پھر
سرسبز کر دیا ہے شجر سکھ کے گھائو نے

 

ان قربتوں کا ہدیۂ اخلاص کچھ تو دے
خوش بخت کر دیا تجھے جن کے لگائو نے

 

اُن پستوں کو روح کی نزدیکیوں سے دیکھ
کاٹا ہے جن کو دل کی ندی کے بہائو نے

 

تجھ کو تو رفعتوں کا وہ بادل بنا گیا
تسخیر کر لیا جسے دُکھ کے الائو نے

 

کیا کیا بسنت ہونٹ تراشے ہیں دستِ فن
مواج کر دیا ہے تبسم کٹائو نے

 

اب تو عذابِ مصلحت‘   اے ہم سفر! نہ دے
پتھرا دیے ہیں دیدہ و دل رکھ رکھائو نے

 

احمدؔ زبانِ صدق کی تذلیل کی قسم
تہذیب یافتہ کیا فن کے جھکائو نے

Related posts

Leave a Comment