طلحہ بن زاہد ۔۔۔ تابندہ ترے دل میں اگر پیار رہے گا

تابندہ ترے دل میں اگر پیار رہے گا
چہرے پہ تبسم تو مرے یار رہے گا

جس دل میں محبت نہیں موجود ہے یارو
وہ دل تو ہمیشہ سے ہی بے کار رہے گا

جس درد کا حل کوئی بھی کر پایا نہیں ہے
اس درد کا حل تیرا ہی دیدار رہے گا

وہ دن تو مرے یار نہیں عید سے اب کم
جب لب پہ ترے پیار کا اظہار رہے گا

ہر دل نہیں واقف ترے غم سے مرے ہمدم
یہ دل ترے غم میں مرے سرکار رہے گا

تو لاکھ ستم کر لے مگر پھر بھی مری جاں
دل تیری محبت میں گرفتار رہے گا

اک بار وہ گر آئیں مرے شہر میں طلحہ
ہر تنکا مرے شہر کا سرشار رہے گا

Related posts

Leave a Comment