کوکی گل ۔۔۔ حبس ہی حبس ہے ہوا بھی نہیں

حبس ہی حبس ہے ہوا بھی نہیں
اور وہ کھڑکی وہ در کھلا بھی نہیں

وہ مسافت کہ پیر زخمی ہیں
چاک دامن سلا ہوا بھی نہیں

کشتی طوفاں میں گھر گئی میری
اور مرے ساتھ ناخدا بھی نہیں

وقت کے بھی عجیب چکر ہیں
مجھ کو یہ وقت پر ملا بھی نہیں

ماں تو بچپن میں مر گئی میری
اب مرے ساتھ اک دعا بھی نہیں

ہائے! یہ زیست کا سفر کوکی!
کٹ گیا ہے مگر کٹا بھی نہیں

Related posts

Leave a Comment