عشرت رومانی ۔۔۔ شبنمی خواب نگاہوں میں سجا دیتا ہے

شبنمی خواب نگاہوں میں سجا دیتا ہے
چاند گزری ہوئی راتوں کا پتہ دیتا ہے

جو بھی آتا ہے ہوائوں کو صدا دیتا ہے
شہر کے سارے چراغوں کو بجھا دیتا ہے

موجِ غم آ کے مرے سر سے گزر جاتی ہے
وقت بپھرے ہوئے طوفاں کو سلا دیتا ہے

وقت کی شاخ سے ٹوٹا ہوا زخمی پتا
کتنی گم گشتہ بہاروں کا پتہ دیتا ہے

قریہِ جاں میں سکوں دیتے ہیں گزرے لمحے
کوئی، زنجیر شبِ غم کی ہلا دیتا ہے

اس کی تحریر فضائوں میں بکھر جاتی ہے
جو مرے دل کی کتابوں کو چھپا دیتا ہے

شام ہوتے ہی سلگتی ہیں ہزاروں یادیں
کوئی بجھتے ہوئے شعلوں کو ہوا دیتا ہے

Related posts

Leave a Comment