علی آرش ۔۔۔ بزمِ تنہائی جم چکی ہے میاں

بزمِ تنہائی جم چکی ہے میاں
خامشی بات کر رہی ہے میاں

تم مرے ساتھ ہو مگر پھر بھی
ایسا لگتا ہے کچھ کمی ہے میاں

میرے اجداد نے مجھے دی ہے
میرے ورثے میں شاعری ہے میاں

تم کہ جس پر غرور کرتے تھے
وہ جوانی کہاں گئی ہے میاں؟

عشق، غم، ہجر، خواب، تم اور میں
زندگی کھیل کھیلتی ہے میاں

شہر میں دل نہیں لگے گا مرا
گاؤں میں ایک سانولی ہے میاں

آئنے سے میں روز پوچھتا ہوں
آج تاریخ کونسی ہے میاں؟

Related posts

Leave a Comment