نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

آپؐ کی بات گو مسلسل ہو
آپؐ کا ذکر کب مکمل ہو؟

آنکھ سے کیوں جدا بصیرت ہو؟
کیوں مدینہ نظر سے اوجھل ہو؟

مصطفیؐ کے سوا ہے کب ممکن؟
کوئی کامل ہو ، کوئی اکمل ہو

ریگزارِ جہاں میں یاد اُنؐ کی
آبِ کوثر کی جیسے چھاگل ہو

فکر و دانش کی خشک دامانی
اُنؐ کی موجِ کرم سے جل تھل ہو

قبر کیا ، حشر کیا؟ مرے مولا!
اُنؐ کی رحمت کا ساتھ ہر پل ہو

ذکرِ خیرالوریٰ سکوں بخشے
جب طبیعت ہماری بوجھل ہو

ہو مرا آج وقف اُن کیلئے
اُنؐ سے منسوب میرا ہر کل ہو

وردِ صلّ علیٰ کے صدقے میں
مسئلہ جو بھی ہو قمر حل ہو

Related posts

Leave a Comment