نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

یہ اک ستارہ جوپلکوں پہ اب سجا ہوا ہے مرے کریم کے در سے مجھے عطاہوا ہے فرازِ عرش کو چوما ہے میری قسمت نے حضورِ احمدِؐ مرسل یہ سر جھکا ہوا ہے ازل سے روحِ رواں کو ہے آپؐ سے نسبت مرے خمیر میں ذوقِ ثنا گندھاہوا ہے رسولِؐؐ رحمتِ عالم کا ہے کرم مجھ پر یہ گرد بادِ الم اس لیے رکا ہوا ہے یہ کس کی یاد کا پرتو ہے میرے لہجے میں کہ میرے لفظوں میں اک نور سا گھلا ہوا ہے صدائے صلِّ علیٰ آئی…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

آپؐ کی بات گو مسلسل ہو آپؐ کا ذکر کب مکمل ہو؟ آنکھ سے کیوں جدا بصیرت ہو؟ کیوں مدینہ نظر سے اوجھل ہو؟ مصطفیؐ کے سوا ہے کب ممکن؟ کوئی کامل ہو ، کوئی اکمل ہو ریگزارِ جہاں میں یاد اُنؐ کی آبِ کوثر کی جیسے چھاگل ہو فکر و دانش کی خشک دامانی اُنؐ کی موجِ کرم سے جل تھل ہو قبر کیا ، حشر کیا؟ مرے مولا! اُنؐ کی رحمت کا ساتھ ہر پل ہو ذکرِ خیرالوریٰ سکوں بخشے جب طبیعت ہماری بوجھل ہو ہو مرا آج…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔ محمد یٰسین قمر

اے دل! یہ بڑا کرم ہوا ہے مصروفِ ثنا قلم ہوا ہے جب اُنؐ کے دیار کو چلے ہیں انعام قدم قدم ہوا ہے اے ذوقِ مسافرت مبارک! منزل جو تری حرم ہوا ہے ہے زیرِ لوائے حمد جو بھی ممنونِ شہِ امم ہوا ہے اخلاقِ نبیؐ کی شان دیکھو! گرویدہ عرب، عجم ہوا ہے اب دیکھیے کب؟ ہمیں بلائیں ساماں تو قمر بہم ہوا ہے

Read More