نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

یہ اک ستارہ جوپلکوں پہ اب سجا ہوا ہے
مرے کریم کے در سے مجھے عطاہوا ہے

فرازِ عرش کو چوما ہے میری قسمت نے
حضورِ احمدِؐ مرسل یہ سر جھکا ہوا ہے

ازل سے روحِ رواں کو ہے آپؐ سے نسبت
مرے خمیر میں ذوقِ ثنا گندھاہوا ہے

رسولِؐؐ رحمتِ عالم کا ہے کرم مجھ پر
یہ گرد بادِ الم اس لیے رکا ہوا ہے

یہ کس کی یاد کا پرتو ہے میرے لہجے میں
کہ میرے لفظوں میں اک نور سا گھلا ہوا ہے

صدائے صلِّ علیٰ آئی ہر طرف سے مجھے
یہ کس کا نام لبو ں سے مرے ادا ہوا ہے

یہ کس مراد کو پہنچا ہے فکر وفن میرا
کہ لفظ لفظ مراآپؐ کی ثنا ہوا ہے

خوشا یہ کس درِ اقدس پہ خم ہوئی ہے جبیں
جہاں نیاز میں اک ناز بھی ملا ہوا ہے

بذاتِ خود ہے جہاں خامشی بھی طرزِ سخن
اسی دیار میں یہ بے نوا کھڑا ہوا ہے

طواف کرتی ہیں ہر آن منزلیں اُس کا
رہِ مدینہ میں جو بھی قمر پڑا ہوا ہے

Related posts

Leave a Comment