نعت ۔۔۔ جنید نسیم سیٹھی (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

شاملِ حال اگر آپ کی رحمت ہو جائے
عرصۂ کرب میں حاصل مجھے راحت ہو جائے

لب پہ آ جائے جو ہنگامِ سحر آپ کا نام
دن کی ایک ایک گھڑی حاملِ برکت ہو جائے

آپ کے ذکر کی نسبت سے ملے دولتِ درد
مجھ سا نادار بھی کچھ صاحبِ ثروت ہو جائے

آپ کی سُنّتِ اطہر ہو مِرے پیشِ نظر
میرا معیّارِ حیات آپ کی سیرت ہو جائے

گْلشنِ فکر میں مدحت کا صنوبر لہکے
جس کی خُوشبو سے تر و تازہ طبیعت ہو جائے

بامِ اظہار پہ اُترے کسی شب نعت کا چاند
قریۂ حرف مُنور کسی صُورت ہو جائے

دل میں کچھ ایسے نمو پائے مدینے کا خیال
چشمِ مُفلس کو زرِ اشک عنایت ہو جائے

میں کہ بیمارِ معاصی ہُوں مگر آپ کا ہُوں
آپ جو چاہیں تو بہتر مِری حالت ہو جائے
کھینچ لیتا ہوں دمِ مدح درودوں کا حصار
تاکہ کچھ عرضِ تمّنا میں سہولت ہو جائے

نعت کی ذیل میں ہر لفظ امانت ہے جنید!
ڈر رہا ہُوں ، نہ کہیں مجھ سے خیانت ہو جائے

Related posts

Leave a Comment