اسلام عظمی ۔۔۔ تنہا زمین اُس پہ مگر آسماں بہت (ماہنامہ بیاض اکتوبر ۲۰۲۳)

اک شہرِ نابکار میں ہیں ناصحاں بہت
تنہا زمین اُس پہ مگر آسماں بہت

یاں جان و دِل کا بچنا بہت ہی محال ہے
یہ کار زارِ عشق ہے اور ہے زیاں بہت

کیسے ہو داستان میں اپنا نشاں کوئی
اپنی رضا سے ہم ہوئے ہیں رایگاں بہت

اب کیا بتائیں ہم کہاں تھے دوسرے کہاں
اور کیوں لکھا ہے تذکرۂ دوستاں بہت

اس عارضی جہاں میں بنے کیسے مستقر
دِکھنے میں تو دراز ہے پر ہے کہاں بہت

احسان ‘ خالد اور سلیمی ‘ نجیب تھے
لاہور میں تھے عظمی مرے مہرباں بہت

Related posts

Leave a Comment