منظور ثاقب ۔۔۔ ہم ترا انتظار کھینچتے ہیں

ہم ترا انتظار کھینچتے ہیں
اور با صد وقار کھینچتے ہیں

زندگی بھی تو اک ستارا ہے
آئو اس کا مدار کھینچتے ہیں

اشک بہتے ہیں جو بھی آنکھوں سے
ان سے دل کا غبار کھینچتے ہیں

ہجر کے اک کنویں سے وصل کا ڈول
عاشقِ دل فگار کھینچتے ہیں

کچھ رفیقوں سے بچ کے رہنے کو
گرد اپنے حصار کھینچتے ہیں

Related posts

Leave a Comment