مظہر حسین سید ۔۔۔ ساعتِ گم گشتہ

ساعتِ گم گشتہ ………………. کوئی ہے کوئی ہے کی آواز دے کر مجھے یاد آیا کہ کوئی نہیں ہے تمام اہلِ خانہ تو شادی پہ  ۔۔۔ جاتے ہوئے بھی بتا کر گئے تھے ۔۔ مگر حافظہ اب!! مگر حافظے سے مجھے یاد آیا بلا حافظہ تھا ۔۔ کہ حافظ سے دو سال پڑھتا رہا  پر چھڑی تک نہ کھائی اور اسکول میں بھی کئی ماسٹر میرے گالوں پہ تھپڑ لگانے کی حسرت لیے ہی ریٹائر ہوئے تھے الف بے کی بے معنی تکرار میں میرا ثانی کہاں تھا جب اسکول…

Read More