کاٹ کر دینا پڑا ہاتھ بھی زنجیر کے ساتھ قید سے ورنہ رہائی نہیں دیتا تھا جہاں
Read MoreTag: Mazhar Hussain Syed
مظہر حسین سید
نہ جانے پچھلے جنم کون سی خطا ہوئی تھی کہ اس جنم میں مجھے آدمی بنایا گیا
Read Moreمظہر حسین سیّد ۔۔۔ تجھ کو پانے کی ٹھان لی میں نے
تجھ کو پانے کی ٹھان لی میں نے کتنی اُونچی اُڑان لی میں نے جینا دشوار ہو گیا تھا مرا چند خوابوں کی جان لی میں نے اب کوئی اور کام کرنا ہے خاک جتنی تھی چھان لی میں نے اک تعلق کو جیتنے کے لیے دفعتاََ ہار مان لی میں نے گاہکوں کی رسائی مشکل ہے اتنی اُونچی دکان لی میں نے ایک بستر بچھایا مٹی کا ایک چادر بھی تان لی میں نے تجھ کو آسانیاں تو دیں لیکن دیکھ کتنی تھکان لی میں نے جاں ہتھیلی پہ…
Read Moreمظہر حسین سید
مظہر حسین سید ۔۔۔ بیج سے کیسے پھول اور ڈالی بنتی ہے
بیج سے کیسے پھول اور ڈالی بنتی ہے فطرت کے اخلاص پہ تالی بنتی ہے ایک خیال ہے جس کی کوئی شکل نہیں جس نے بھی جو بات بنا لی بنتی ہے کیسے اس میں قوسِ قزح کے رنگ بھروں رات کی ہو تصویر تو کالی بنتی ہے کب بنتی ہے مجھ سے چشمِ ناز اس کی بن جائے تو دیکھنے والی بنتی ہے خواب چرانا جس بستی کا پیشہ ہو اُس میں آنکھوں کی رکھوالی بنتی ہے اس منظر کی کوئی بھی تفہیم نہیں اس موقع پر سیدھی گالی…
Read Moreمظہر حسین سید ۔۔۔ ساعتِ گم گشتہ
ساعتِ گم گشتہ ………………. کوئی ہے کوئی ہے کی آواز دے کر مجھے یاد آیا کہ کوئی نہیں ہے تمام اہلِ خانہ تو شادی پہ ۔۔۔ جاتے ہوئے بھی بتا کر گئے تھے ۔۔ مگر حافظہ اب!! مگر حافظے سے مجھے یاد آیا بلا حافظہ تھا ۔۔ کہ حافظ سے دو سال پڑھتا رہا پر چھڑی تک نہ کھائی اور اسکول میں بھی کئی ماسٹر میرے گالوں پہ تھپڑ لگانے کی حسرت لیے ہی ریٹائر ہوئے تھے الف بے کی بے معنی تکرار میں میرا ثانی کہاں تھا جب اسکول…
Read Moreمظہر حسین سید
عجب نہیں ہے کہ پوچھے یہ نسلِ آئندہ سُنا ہے روشنی ہوتی تھی روشنی کیا ہے
Read Moreمظہر حسین سید
میں اُس کے خوف سے راتوں کو سو نہیں سکتا وہ سانحہ جو ابھی رونما ہوا نہیں ہے
Read More