سجاد حسین ساجد ۔۔۔ وجودِ ذات میں روشن جہان کیسے لگے

وجودِ ذات میں روشن جہان کیسے لگے مکاں میں رہتے ہوے لا مکان کیسے لگے سجا کے آنکھ میں لاشے حسین خوابوں کے وفا کے لٹتے ہوے کاروان کیسے لگے میں ممکنات سے لمحے چرا کے لایا ہوں جو درد تونے کیے مجھ کو دان، کیسے لگے لطیف وقت تھا جو تیرے ساتھ بیت گیا جو ٹوٹے ہجرکے پھر آسمان، کیسے لگے تجھے کہا تھا: محبت فریب دیتی ہے سجائے عشق کے دل پر نشان، کیسے لگے ہوا کے زور سے گر تو گئے درخت‘ مگر پرندے پھرتے ہوے بے…

Read More

کرامت بخاری ۔۔۔ حسرت و ناصر و عدم تو نہیں

حسرت و ناصر و عدم تو نہیں پھر بھی چرچا ہمارا  کم تو نہیں کوئی مقتل ہو یا کوئی دربار سر ہمارا کہیں پہ خم تو نہیں میرے ہاتھوں میں ہے قلم اب تک ہاتھ میرے ابھی قلم تو نہیں میں قلم کو زباں سمجھتا ہوں ہاتھ میرے ابھی قلم تو نہیں اے مسافر ترے مقدر میں جامِ حسرت ہے جامِ جم تو نہیں دفترِ دہر پڑھ کے دیکھ لیا تم ہی تم ہو کہیں پہ ہم تو نہیں ہے کرامت غزل میں اور بھی کچھ صرف لہجے کا زیر…

Read More

سید آل احمد ۔۔۔ زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہے

زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہےفن کو تہذیب کی بارش سے جِلا ملتی ہے سر میں سودا ہے تو چاہت کے سفرپر نکلیںکرب کی دھوپ طلب سے بھی سوا ملتی ہے کون سی سمت میں ہجرت کا ارادہ باندھیںکوئی بتلائے کہاں تازہ ہوا ملتی ہے چاند چہرے پہ جواں قوسِ قزح کی صورتتیری زُلفوں سے گھٹاؤں کی ادا ملتی ہے ہم تو پیدا ہی اذیت کے لیے ہوتے ہیںہم فقیروں سے تو دُکھ میں بھی دُعا ملتی ہے کتنا دُشوار ہے اب منزلِ جاناں  کا سفرخواہش قربِ بدن…

Read More

جانِ عالم … فغاں فغاں فغاں ابھی

فغاں فغاں فغاں ابھی بندھا نہیں سماں ابھی ابھی تھکا نہیں ہوں میں چڑھوں گا سیڑھیاں ابھی اسی جگہ پہاڑ تھا کھڑا ہوں میں جہاں ابھی ہوں لامکاں میں دربدر نہیں ملا مکاں ابھی دبا ہوا ہوں راکھ میں ہوا نہیں دھواں ابھی وہ آئی سرپھری ہوا بجیں گی کھڑکیاں ابھی ابھی ہَوا میں ہو میاں! ہے دُور آسماں ابھی سمجھ بہار آ گئی سمجھ گئی خزاں ابھی وہ در کھلا ، وہ آ گیا ابھی کہاں ، کہاں ابھی میں آپ سے نہیں ملا کہ میں ہوں درمیاں ابھی

Read More

باقی احمد پوری … یہ شہر نہیں آسان میاں

یہ شہر نہیں آسان میاں مشکل ہے یہاں گزران میاں اب کیا ہوگا، کل کیا ہوگا اک دھڑکا ہے ہر آن میاں ان گلیوں میں، بازاروں میں دیکھا ہے کوئی انسان میاں بے سود یہاں ہر سود ہوا نقصان پہ ہے نقصان میاں دیوار نہیں اور در بھی نہیں پھر کاہے کو دربان میاں ناممکن سی جو لگتی ہے اس بات کا ہے امکان میاں اس خاک سے خاک ہی نکلے گی یہ خاک تو خود ہی چھان میاں یہ کیسی جنگ مسلط ہے یہ کیسا ہے گھمسان میاں میں…

Read More

سعود عثمانی … قلیل ہو کہ زیادہ مگر محبت ہو

قلیل ہو کہ زیادہ مگر محبت ہوکسی طرح بھی محبت ہو پر محبت ہو تمام عمر بھلا کون زندہ رہتا ہےسوائے اُس کے جسے عمر بھر محبت ہو مجھے تو چین نہ پڑتا تھا جب محبت تھییہ شخص بیٹھ نہ پائے اگر محبت ہو قبائے نم !یہی حق ہے برستی بارش کاخراب کرتی شرابور تر  محبت ہو تو جانتا نہیں کتنی دراز ہوتی ہےاگر یہ زندگیٔ مختصر محبت ہو تو ایک شخص مجھے بھول جانا چاہیے ناسعودؔ مجھ کو اگر راس ہر محبت ہو

Read More