سید آل احمد ۔۔۔ زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہے

زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہےفن کو تہذیب کی بارش سے جِلا ملتی ہے سر میں سودا ہے تو چاہت کے سفرپر نکلیںکرب کی دھوپ طلب سے بھی سوا ملتی ہے کون سی سمت میں ہجرت کا ارادہ باندھیںکوئی بتلائے کہاں تازہ ہوا ملتی ہے چاند چہرے پہ جواں قوسِ قزح کی صورتتیری زُلفوں سے گھٹاؤں کی ادا ملتی ہے ہم تو پیدا ہی اذیت کے لیے ہوتے ہیںہم فقیروں سے تو دُکھ میں بھی دُعا ملتی ہے کتنا دُشوار ہے اب منزلِ جاناں  کا سفرخواہش قربِ بدن…

Read More

آفتاب خان … اگر یہ عشق مصیبت میں ڈالتا ہے مجھے

اگر یہ عشق مصیبت میں ڈالتا ہے مجھے فلک سے آکے فرشتہ نکالتا ہے مجھے میں روز ایک نئی بحر میں الجھتا ہوں یہ کون شعر و سخن میں اچھالتا ہے مجھے مرا شمار بھی ہوگا گناہ  گاروں میں وہ جانتا ہے مگر پھر بھی پالتا ہے مجھے میں زندگی میں کئی بار ڈگمگایا ہوں مگر وہی تو ہمیشہ سنبھالتا ہے مجھے قدم قدم پہ رکاوٹ کا سامنا ہے مگر وہ امتحان سے کندن میں ڈھالتا ہے مجھے بدن سے میل کسی طور اب اتر جائے وہ اس لیے لبِ…

Read More

استاد قمر جلالوی ۔۔۔ غزلیں

نہ روکی برق تو نے آشیاں بدلے چمن بدلےیہ کب کے لے رہا ہے ہم سے اے چرخِ کہن بدلےمحبت ہو تو جوئے شِیر کو اِک ضرب کافی ہےکوئی پوچھے کہ تو نے کتنے تیشے کوہکن بدلےسہولت اس سے بڑھ کر کارواں کو اور کیا ہو گینئی راہیں نکل آئیں پرانے راہزن بدلےہوا آخر نہ ہمسر کوئی ان کے روئے روشن کاتراشے گل بھی شمعوں کے چراغِ انجمن بدلےلباسِ نَو عدم والوں کو یوں احباب دیتے ہیںکہ اب ان کے قیامت تک نہ جائیں گے کفن بدلےقمر مابینِ عرش و…

Read More