علی اصغر عباس ۔۔۔ چاندنی عکسِ منور ہی مرے دوست کا ہے

چاندنی عکسِ منور ہی مرے دوست کا ہے حسنِ ضوبار مصور ہی مرے دوست کا ہے سرو قامت جو میں ہوں پست قدامت ہو کر میرے شانوں پہ سجا سر ہی مرے دوست کا ہے موج در موج تحرک ہی لپک ہے اُس کی دل، جنوں خیز سمندر ہی مرے دوست کا ہے اُس کی آنکھوں کی اداسی سے زمستاں چھائے پیڑ اس رت میں ثمر ور ہی مرے دوست کا ہے مرغزاروں پہ ہے رخسارِ حیا کا سایہ موسمِ گل،رُخِ انور ہی مرے دوست کا ہے گفتگو اس کی…

Read More