امجدنذیر ۔۔۔ اپنے ہونٹوں سے گل فشانی کی

اپنے ہونٹوں سے گل فشانی کی
آج اس نے بھی مہربانی کی

پھول کاڑھے پھر ان کو پانی دیا
میں نے تکیے پہ باغبانی کی

تتلیاں پھول جان کر آئیں
اس کی تصویر پر، جوانی کی

کس قدر پرسکون ہے دریا
یار تصویر کھینچ پانی کی

ایک کردار کے نکالنے سے
چاشنی بڑھ گئی کہانی کی

چند مشکل سے لفظ بولے اور
گاؤں والوں پہ حکمرانی کی

Related posts

Leave a Comment