عمران اعوان ۔۔۔ ہمارا عشق بھی، سمجھی کہ بس خیالی ہے

ہمارا عشق بھی، سمجھی کہ بس خیالی ہے
اسی لئے تو میں کہتا ہوں تُو نرالی ہے

کبھی تو آنکھ ملا کر بھی بات کر مجھ سے
یہ تو نے بیچ میں دیوار کیوں اٹھا لی ہے

تو اپنے آپ سے باہر کبھی نہیں نکلی
وگرنہ ایک زمانہ ترا سوالی ہے

یہ زندگی بھی ترے بعد اک سکوت میں ہے
جہاں پہ چھوڑ گئے تھے وہاں نبھا لی ہے

پڑی ہوئی تھی جو رستے میں تیرے پاؤں کی دھول
وہی سمیٹ کے دنیا نئی بنا لی ہے

Related posts

Leave a Comment