ہمایوں پرویز شاہد ۔۔۔ نہ زمیں اور نہ آسماں میں ہے

نہ زمیں اور نہ آسماں میں ہے
درد جتنا مری فغاں میں ہے

پھر زلیخا خریدنے آئے
ایک یوسف مری دکاں میں ہے

پھونک ڈالے گا ایک دن دنیا
وہ جو شعلہ مرے بیاں میں ہے

وہ ہدف تک ضرور پہنچے گا
آخری تیر جو کماں میں ہے

پا گیا وہ سکونِ دل شاہد
جو بھی آیا مری اماں میں ہے

Related posts

Leave a Comment