ڈاکٹر صغیر احمد صغیر… سچ بتانے پہ یوں ہوا مرے ساتھ

سچ بتانے پہ یوں ہوا  مرے ساتھمیں اکیلا ہی رہ گیا مرے ساتھ کوئی ہوتا جو سوچتا مرے ساتھاور پھر مانگتا دعا مرے ساتھ دیر تک ہم کلام رہتے ہیںایک تصویر اک دیا مرے ساتھ فیصلہ تجھ پہ چھوڑتا ہوں میںایک بار آنکھ تو ملا مرے ساتھ کس قدر تجھ کو تو حسیں لگتاآئینہ تو جو دیکھتا مرے ساتھ لوگ تجھ سے سوال پوچھیں گےایسے تصویر مت بنا مرے ساتھ میرے بارے میں پوچھنے والےمیں ابھی خود نہیں ملا مرے ساتھ میں نے سوچا کہ بے وفا ہو تمدل مرا…

Read More

سعادت سعید ۔۔۔ کشمیر اداس ہے

  کشمیر اداس ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی برف پگھلی نہیں ہے چناروں پہ پھولوں کی گلکاریاں کس نے دیکھیں ابھی برف پگھلی نہیں ہے نہ جانے گلابوں کی خوشبو سے محروم مظلوم وادی پہ سورج کی روشن شعاعوں کے وہ کارواں اب تلک کیوں نہ اترے کہ جن کی تمازت سے جھیلوں میں آزاد بجروں کے موسم چہکنے لگیں گے لہو رنگ کشمیر شب خون کے سلسلے کب تلک چل سکیں گے ابھی برف پگھلی نہیں ہے ہوائیں ابھی منجمد ہیں اداسی کے نوحے سناتی فضائیں ابھی منجمد ہیں تری خلق…

Read More

باقر علی شاہ… کون صلیبیں ٹھونک رہے ہیں

کون صلیبیں ٹھونک رہے ہیں پھر سے مسیحا چونک رہے ہیں شاید روشنی یوں ہی پھیلے خود کو آگ میں جھونک رہے ہیں ماس اور خون انھیں چاہیے ہے شیر جو پھر سے ہونک رہے ہیں لوگوں کا خوں چوسنے والے پہلے جنم میں جونک رہے ہیں منزل ہے یہ کون سی باقر کتے کس پر بھونک رہے ہیں

Read More