راستے روشن ہیں، آثارِ سفر معدوم ہیں
بستیاں موجود ہیں، دیوار و در ملتے نہیں
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے