شاہد ماکلی ۔۔۔ نمائشوں کے نمونے مصورانہ ہیں

نمائشوں کے نمونے مصورانہ ہیں یہ کائناتیں خدا کا نگار خانہ ہیں کوئی کنارہ  نہیں حیرتوں کی وسعت کا عجائبات کی دنیائیں بیکرانہ ہیں تمھارے خواب کے موتی تو یک گرہ ہوں گے ہمارے خواب کی مالائیں دانہ دانہ ہیں بہت سا وقت خدا کے بغیر کٹتا ہے بہت سے شام و سحر ہیں جو بے زمانہ ہیں گزرتا جاتا ہے شاہد ہمارا مستقبل  ابد سے ماضی کی جانب کہیں روانہ ہیں

Read More