اعجاز رضوی ۔۔۔ دمِ آخر یہ سلطانی بنی ہے

دمِ آخر یہ سلطانی بنی ہے بڑی مشکل سے آسانی بنی ہے پرندے جا بسے جغرافیے میں ڈرائنگ بک پہ ویرانی بنی ہے کہیں صحرا کہیں دریا بنے ہیں کہیں پر رات کی رانی بنی ہے میں سمجھا تھا پکارے گی مجھے بھی مگر دنیا تو انجانی بنی ہے بظاہر اک پہاڑی سامنے تھی لگایا ہاتھ تو پانی بنی ہے

Read More

اعجاز رضوی ۔۔۔ سانس کی طرح تو ضروری ہے

سانس کی طرح تو ضروری ہے اور پھر چارسو ضروری ہے کونجیں اُتریں گی اور بولیں گی دشت میں آب جُو ضروری ہے عشق نام و نسب نہیں جپتا اس لیے اللہ ہو ضروری ہے جب مقابل ہو کوہِ طور تو پھر دل سا انگار خو ضروری ہے تجھ سے ملنا کوئی ضروری نہیں بس تری جستجو ضروری ہے

Read More