اعجاز رضوی ۔۔۔ سانس کی طرح تو ضروری ہے

سانس کی طرح تو ضروری ہے
اور پھر چارسو ضروری ہے

کونجیں اُتریں گی اور بولیں گی
دشت میں آب جُو ضروری ہے

عشق نام و نسب نہیں جپتا
اس لیے اللہ ہو ضروری ہے

جب مقابل ہو کوہِ طور تو پھر
دل سا انگار خو ضروری ہے

تجھ سے ملنا کوئی ضروری نہیں
بس تری جستجو ضروری ہے

Related posts

Leave a Comment