سلام….. علامہ رشید ترابی

جہاں ولی ہے عیاں، لا الہ الا اللہ
نہ کون ہے نہ مکاں، لا الہ الا اللہ

سبک ہیں دونوں جہاں، لا الہ الا اللہ
گراں ہے سخت گراں، لا الہ الا اللہ

سبھی زمانے کی گردش سے ہوگئے مجبور
مگر امامِ زماں ، لا الہ الا اللہ

کہا علی نے کہاں تک لڑوں، نبی بولے
فقط ہے شرط اماں، لا الہ الا اللہ

خدا کی راہ میں کٹتی ہے یوں شبِ ہجرت
نفس نفس پہ جناں، لا الہ الا اللہ

محمد و علی و فاطمہ، حسین و حسن
کدھر ہے کاہکشاں، لا الہ الا اللہ

علی کی تیغ سے پوچھو ہر ایک کی تاریخ
کہا ہے کس نے کہاں، لا الہ الا اللہ

گواہ ہے کہ ہر اک مدعی نہیں مشرک
وہ صبح قتل اذاں، لا الہ الا اللہ

ضعیف باپ نے دیکھی، پسر کی یہ حالت
کلیجہ اور سناں، لا الہ الا اللہ

رگیں گلے کی اُدھر کٹ رہی ہیں خنجر سے
اِدھر ہے وردِ زباں، لا الہ الا اللہ

جنابِ عابدِ بیمار اور بھرا دربار
گلے میں طوقِ گراں، لا الہ الا اللہ

رشید! امامِ زمانہ کی معرفت کے بغیر
فقط ہے وہم و گماں، لا الہ الا اللہ

Related posts

Leave a Comment