ناطق لکھنوی ۔۔۔۔ جسے ڈھونڈا اسے پایا اسے تدبیر کہتے ہیں

جسے ڈھونڈا اسے پایا اسے تدبیر کہتے ہیں

مگر خود کھو گئے آخر اسے تقدیر کہتے ہیں

مسلسل کہتے رہنا دردِ دل آنکھوں ہی آنکھوں میں

زبانِ عشق میں ناطق اسے تقریر کہتے ہیں

Related posts

Leave a Comment