اوصاف شیخ ۔۔۔ ساتھ سورج کے اب کھڑا ہوں میں

ساتھ سورج کے اب کھڑا ہوں میں
اپنے سائے سے تو بڑا ہوں میں

مجھ کو حیرت سے دیکھنے والو!
ہجر کی دھوپ میں سڑا ہوں میں

ڈھنگ کا خواب دیکھنے کے لیے
عمر سے نیند میں پڑا ہوں میں
اس کی منزل تو ہے ندی کے پار
اب میں سمجھا فقط گھڑا ہوں میں

خود سے اوصاف جنگ ہے میری
خود سے ہی عمر بھر لڑا ہوں میں

Related posts

Leave a Comment