اوصاف شیخ ۔۔۔ کبھی بھی مجھ سے وہ ہارا نہیں ہے

کبھی بھی مجھ سے وہ ہارا نہیں ہے
وہ میرا ہے مگر سارا نہیں ہے

کہا میں نے مرے جیسا بنا دو
کہا اس نے نہیں گارا نہیں ہے

ہوا جو ہو گیا آواز مت دو
ہوا جو اس کا کفارہ نہیں ہے

بسا رکھا ہے تیرا ہجر دل میں
ابھی دیوار پر مارا نہیں ہے

تجھے میں اس لیے بھی چاہتا ہوں
بجز اس کے کوئی چارہ نہیں ہے

Related posts

Leave a Comment