اظہر حسین اطہر ۔۔۔ وہ نظر مہربان ہے شاید

وہ نظر مہربان ہے شاید
پھر مرا امتحان ہے شاید

پھر تری جستجو میں نکلا ہوں
پھر جہاں درمیان ہے شاید

صرف اہلِ نظر پہ کھلتی ہے
خامشی اک زبان ہے شاید

میں نے ذرے میں جھانک کر دیکھا
بیکراں اک جہان ہے شاید

میں اسے بھول بھی تو سکتا ہوں
یہ بھی میرا گمان ہے شاید

Related posts

Leave a Comment