علی اصغر عباس ۔۔۔ گل پری کی ہے پھلجھڑی آواز

گل پری کی ہے پھلجھڑی آواز
سننا چاہوں یہ ہر گھڑی آواز

ایستادہ جمال زار میں ہے
یوکلپٹس سی اک کھڑی آواز

خواب سے خوش گلو پرندے کی
چشمِ مخمور سے جھڑی آواز

بارِ خاموش تھی صدا کاری
دل کی سرگم تھی پھلجھڑی آواز

خوب صورت صدا کا لپکا تھا
مسکراہٹ سے جو بڑھی آواز

ڈوبتے چاند کے اشارے پر
کان پڑتی ہے دن چڑھی آواز

طالبِ عشق نے علی اصغر
عالمِ کیف میں پڑھی آواز

Related posts

Leave a Comment