قمر رضا شہزاد ۔۔۔ شہد و شراب و شیرسے کٹیا سجا بھی دی

شہد و شراب و شیرسے کٹیا سجا بھی دی
درویش نے زمین پہ جنت بنا بھی دی

یہ کون عکس ہے مجھے اس کی خبر نہیں
میں نے تو ایک شکل کبھی کی بھلا بھی دی

اب اور مجھ سے چاہیے کیا اے مرے عزیز!
سر پہ بھی ہاتھ رکھ دیا، دل سے دعا بھی دی

میں کیا کروں کہ پھر بھی سفر ہو نہیں رہا
رستے سے کائنات خدا نے ہٹا بھی دی

آخر یہی کہ میں نے اسی چشمِ خشک میں
دریا بھی خلق کر دیا نیکی بہا بھی دی

Related posts

Leave a Comment