میر تقی میر ۔۔۔ حال دل میر کا رو رو کے سب اے ماہ سنا

حال دل میر کا رو رو کے سب اے ماہ سنا
شب کو القصہ عجب قصۂ جاں کاہ سنا

کوئی ان طوروں سے گزرے ہے ترے غم میں مری
گاہ تُو نے نہ سنا حال مرا گاہ  سنا

خوابِ غفلت میں ہیں یاں سب تُو عبث جاگا میر
بے خبر دیکھا اُنھیں میں جنھیں آگاہ سنا

Related posts

Leave a Comment