نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

اک حلقۂ الطاف میں،دامانِ کرم میں
صد شکر کہ ہر آن ہوں مدحت کے حرم میں

صد شکر کہ وہ چشمِ کرم میری طرف ہے
صد شکر کہ ہرآن ہوں اک ناز و نعم میں

یاد آئی ہے سرکارِؐ دو عالم کی وہ بستی
یانورکی رم جھم ہے مرے دیدئہ نم میں

بیتاب دلی پائے سکینت کے خزانے
جس آن بھی یاد آئیں نبیؐ عرصۂ غم میں

یوںمدح و ثنائے شہِؐ ابرار ہے جیسے
اک گوہرِ نایاب ہو انوار کے یم میں

ممکن ہی نہیں آپؐ سا آفاق میں کوئی
اے ذوقِ نظر! دیکھ عرب میں نہ عجم میں

اک حوصلہ دیتی ہے فقط آپؐ کی سیرت
اس دورِ بلا خیز میں ، اس عہدِ ستم میں

وہ ذاتؐ کہ ٹھہری ہے جو سرنامۂ تخلیق
شہ سرخی وہی ذاتؐ ہے اخبارِ امم میں
اس ذات کی عظمت کا بیاں ہو بھی تو کیسے
شامل ہوں ابوبکرؓ و عمرؓ جن کے خدم میں

جس آن بھی لکھا ہے قمر اسمِ محمدؐ
اک روشنی در آئی ہے قرطاس و قلم میں

Related posts

Leave a Comment