نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ گلزار بخاری

سخن درماندہ ہے اظہار کو عنواں نہیں ملتا
کوئی بھی لفظ ان کی شان کے شایاں نہیں ملتا

اُسی دارِ شفا سے لوٹتے ہیں کامراں ہو کر
جنھیں چارہ گرانِ عصر سے درماں نہیں ملتا

ستارہ سعد رہ سکتا نہیں اُن سے جدا ہوکر
انھیں کھوکر صدف کو گوہرِ تاباں نہیں ملتا

بڑھے جب کوئی اُن کے کارواں کو چھوڑ کر آگے
مسافت کے لیے اُس کو سر و ساماں نہیں ملتا

کہیں خُلقِ جہاں آرا و عالمگیر سے ہٹ کر
کسی کو اعتبارِ عظمتِ انساں نہیں ملتا

بہت ملتے ہیں جن کی رہبری محدود ہوتی ہے
کسی قریے میں ان سا ہادیِ دوراں نہیں ملتا

ثنا کے واسطے حرف و بیاں تو مل بھی جاتے ہیں
مگر گلزار کو پیرایہِ قرآں نہیں ملتا

Related posts

Leave a Comment