فرح شاہد ۔۔۔ ریت

ریت ………. میں نے آخری وقت تک اس کا رستہ دیکھا تھا اور نجانے کتنے سالوں سے اس کی منتظر میں اب بھی ہوں اس نے ساتھ دینے اور چھوڑ جانے دونوں کو ایک ہی صف میں لا کھڑا کیا تھا۔۔۔ کہ اس کی فطرت وفا شناس نہ تھی۔۔۔ یوں مری نظروں کے سامنے ہی وہ غیر کا ہاتھ تھام کر مری وفا پر مٹی ڈال کے مجھے زندہ ہی دفن کر گیا…. میں نے آخری وقت تک اس کا رستہ دیکھا تھا کیوں بھول گئی ؟…… وہ شخص ریت…

Read More

جمیل یوسف ۔۔۔ کسی نے مجھ سے کہا ہے ، بہت اُداسی ہے

کسی نے مجھ سے کہا ہے ، بہت اُداسی ہے نظر میں ایک خلا ہے بہت اُداسی ہے ہوا بھی ٹھہری ہوئی ہے ، فضا بھی ہے خاموش کہیں پہ کچھ تو ہوا ہے بہت اداسی ہے سفید برف کی مانند کورے کاغذ پر مِرے قلم نے لکھا ہے بہت اداسی ہے میں کب سے گوش برآواز ہوں پکارو بھی تمھیں تو اس کا پتہ ہے، بہت اداسی ہے یہ لمحہ رُک سا گیا ہے کہ دیکھیے کیا ہو کہیں سے اس نے سنا ہے بہت اداسی ہے تمھاری جنبشِ…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

لے کے آئی صبا مدینے سے نور کا اک دیا مدینے سے مہک آئی ہے پھر مدینے کی کوئی آیا ہے کیا مدینے سے؟ چادرِ گمرہی میں لپٹا ہوا ہو گیا پارسا مدینے سے جان آنکھوں میں سب سمٹ آئی جب ہوئے ہم جُدا مدینے سے ہو رہی ہے جو نور کی بارش آئی ہے یہ گھٹا مدینے سے مل گئے فاطمہؓ ، حسینؓ و حسنؓ اور مشکل کشا مدینے سے پہنچی بابِ قبول تک فوراً جو بھی مانگی دعا مدینے سے جیسے گل سے نکلتی ہو خوشبو یوں ہوئے…

Read More

شوکت محمود شوکت ۔۔۔ آدمی کی کیا حقیقت؟ آدمی کچھ بھی نہیں

آدمی کی کیا حقیقت؟ آدمی کچھ بھی نہیں زندگی بے قدر شے ہے ، زندگی کچھ بھی نہیں چاند تاروں سے مزین آسماں بے سود ہے دل اگر تاریک ہو تو چاندنی کچھ بھی نہیں حسنِ عیار و ستم ایجاد کے نخرے ، عبث عشقِ سادہ کی اداسی ، بے کلی کچھ بھی نہیں جب عصائے موسوی حرکت میں آئے تو کمال سامنے فرعون ہو یا سامری ، کچھ بھی نہیں گلشنِ دنیا کی رونق عارضی ہے عارضی دائمی کچھ بھی نہیں ہے ، سرمدی کچھ بھی نہیں درحقیقت ،…

Read More

ردا حاصل خلوص ۔۔۔ کسی حصار کی خواہش میں بے اماں ہوں گے

کسی حصار کی خواہش میں بے اماں ہوں گے ہم ایسے لوگ بہت جلد داستاں ہوں گے قفس نصیب ہیں لیکن اُمید رکھتے ہیں سرِ اُڑان کبھی اپنے آسماں ہوں گے جہانِ خواب میں رہتے تھے تیرے ملنے تک خبر نہ تھی مرے آگے بھی لامکاں ہوں گے لطیف لہجوں سے مرعوب ہوں نہ حضرتِ دل مبادا تلخ نوائی سے کل بیاں ہوں گے انا و ضد بھی ہماری انھیں عزیز رہی خبر نہ تھی کہ وہ اس درجہ مہرباں ہوں گے ہوا سے کتنا بچا سکتے ہیں دیے کو…

Read More