نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

لے کے آئی صبا مدینے سے نور کا اک دیا مدینے سے مہک آئی ہے پھر مدینے کی کوئی آیا ہے کیا مدینے سے؟ چادرِ گمرہی میں لپٹا ہوا ہو گیا پارسا مدینے سے جان آنکھوں میں سب سمٹ آئی جب ہوئے ہم جُدا مدینے سے ہو رہی ہے جو نور کی بارش آئی ہے یہ گھٹا مدینے سے مل گئے فاطمہؓ ، حسینؓ و حسنؓ اور مشکل کشا مدینے سے پہنچی بابِ قبول تک فوراً جو بھی مانگی دعا مدینے سے جیسے گل سے نکلتی ہو خوشبو یوں ہوئے…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

چاند ،سورج اور ستارے آپؐ ہی کے فیض سے سارے روشن استعارے آپؐ ہی کے فیض سے پُھول ، تتلی ، پیڑ ، پودے ، رونق ِ دنیا سبھی موسموں کے رنگ سارے آپؐ ہی کے فیض سے آسمانی سب کتابوں میں تری آمد کی بات سب صحیفے جو اُتارے آپؐ ہی کے فیض سے دو جہاں رب نے بنائے آپؐ ہی کے واسطے سارے منظر پیارے پیارے آپؐ ہی کے فیض سے تا قیامت دے دیا ہے سب کو زندہ معجزہ مل گئے قرآں کے پارے آپؐ ہی کے…

Read More

عقیل رحمانی ۔۔۔ بوجھ جب مفلس و نادار پہ آ جاتے ہیں

بوجھ جب مفلس و نادار پہ آ جاتے ہیں زلزلے شاہوں کے دربار پہ آ جاتے ہیں مرحلے آخری جب پیار پہ آ جاتے ہیں فیصلے باپ کی دستار پہ آ جاتے ہیں نامہ لکھ کر اُسے بھجوانے کی خواہش جو کروں سب کبوتر میری دیوار پہ آ جاتے ہیں تو جو شرماتا ہے اظہارِ محبت سُن کر رنگ سارے تیرے رخسار پہ آ جاتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ہر شاخ ثمربار ہوئی جب پرندے کبھی اشجار پہ آ جاتے ہیں اپنے شجرے میں تو ظالم کی اطاعت ہی…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

روح پر عشقِ محمدؐ کی قبا رہنے دے جسم کی خاک میں بھی نُورِ حرا رہنے دے شہنشاہوں کی طرح مجھ کو خدا رہنے دے زندگی بھر مجھے آقا کا گدا رہنے دے عشق میں ڈوبی ہوئی دل کی فضا رہنے دے نورِ احمدؐ کو وہاں جلوہ نما رہنے دے اِن کی مہکی ہوئی چھاؤں میں سکوں ملتا ہے اُنؐ کی یادوں کا ہر اک پیڑ ہرا رہنے تھے آپؐ کے سارے غلاموں کا رہوں ادنیٰ غلام میرے شاہاؐ یہ کرم مجھ پہ سدا رہنے دے اس میں روشن ہے…

Read More

عقیل رحمانی ۔۔۔ عمر ساری مجھے کانٹوں کی قبا لگتی ہے

عمر ساری مجھے کانٹوں کی قبا لگتی ہے زندگی لغزشِ آدم کی سزا لگتی ہے مرتے دم تک نہیں بھولی تیرے آنچل کی مہک ماں ترے دودھ کی تاثیر جُدا لگتی ہے آم کے پیڑوں پہ بُور آئے تو پردیس میں بھی ڈھونڈتی پھر مجھے کوئل کی صدا لگتی ہے بقچیاں نیکی کی چوراہے پہ کھل جاتی ہیں جب بھی کردار کو شہرت کی وبا لگتی ہے روشنی دیتا ہے پھر میرے بجھے دل کا چراغ جب مجھے کوچۂ جاناں کی ہوا لگتی ہے چھوڑ جاتے ہیں جو گھر ان…

Read More

عقیل رحمانی ۔۔۔ مرثیہ

کرنوں کو جیسے ڈھانپ دے بڑھ کر شبِ سیاہ سورج کے منہ پہ پڑ گئی یوں موت کی ردا شعلوں کا روپ دھار کے چلنے لگی ہوا صحرا کی ریگ بن گئی دامن تنور کا جھونکے ہوا سے آنے لگے خوں کی باس کے کوثر کے وارثوں پہ بھی پہرے تھے پیاس کے حُرؓ اطلس و حریر کے رنگِ جمیل سے سمجھا بلا کی ریگ کو بہتر شنیل سے اک سانس کی بھی بھیک نہ مانگی بخیل سے ٹکرا گیا ہے موت کی اونچی فصیل سے دہلیزِ غم کا تیرے…

Read More