سلام اُن پہ، تہِ تیغ بھی جنھوں نے کہا
جو تیرا حکم، جو تیری رضا، جو تو چاہے
Related posts
-
شارق جمال ناگپوری
تم بھی ہو میری طرح بکھرے ہوئے کہہ رہے ہیں آئنے ٹوٹے ہوئے -
ناوک حمزہ پوری
کس کس کی زبان بند کرتا خود اپنے ہی ہونٹ سی رہا ہوں -
غلام حسین ساجد
کیسے میں پاؤں توڑ کے گھر میں پڑا رہوں آوازِ دوست پھر کسی جنگل سے آئی...
واہ کیا مکمل اور خوبصورت بات کی ہے
اور کس خوبصورتی سے کی ہے