سحر تاب رومانی ۔۔۔ جیب سے حادثہ نکالوں گا مارچ 3, 2021 نويد صادق جیب سے حادثہ نکالوں گا میں کوئی راستہ نکالوں گا لوگ نقشوں ہی سے مدد لیں گے میں تِرا نقشِ پا نکالوں گا اُس کو ماروں گا شعر لکھ لکھ کر اُس کی ساری ہَوا نکالوں گا کچھ نئے رنگ بھر کے غزلوں میں اک نیا ذائقہ نکالوں گا آپ کا قرب چاہتا ہوں میں سو ذرا فاصلہ نکالوں گا میں نے اِس بار سوچ رکھا ہے راستہ تیسرا نکالوں گا مستقل خواب دیکھنے ہیں مجھے آنکھ سے رتجگا نکالوں گا