خالد مصطفی … مراکرب میری تھکان میں نہیں آئے گا

مراکرب میری تھکان میں نہیں آئے گا
تیرا ذکر میرے بیان میں نہیں آئے گا

تجھے کر دیا ہے جو دل بدر تو یقین رکھ
کہ تو میرے وہم و گمان میں نہیں آئے گا

مرے پر کٹیں کہ ہوائیں میرے خلاف ہوں
کوئی فرق میری اڑان میں نہیں آئے گا

ترے آفتاب کی ضَوفشانی بجا مگر
یہ اجالا میرے مکان میں نہیں آئے گا

یہی گرہمارے محافظوں کا چلن رہا
کوئی شخص ان کی امان میں نہیں آئے گا

Related posts

Leave a Comment