حامدؔ یزدانی … خود۔جزیرہ رات کاآخری مشورہ

خود۔جزیرہ رات کاآخری مشورہ
……………………
بس اب بھاگنابند کرو
کیارات ہے!
نوکیلے تاروں میں الجھا تاج نما اک چاند ہے
اوربے رنگ۔۔۔
کہ پل پل رنگ بدلتا اک ہالہ ہے!
رک جاؤ
اب رک جاؤ
بھاگنے سے کیا فاصلے کم ہو جائیں گے؟
سچ مانو، تم تھک ٹوٹ چکے ہو
بریف کیس کو تھامے ایسے بھاگتے بھاگتے،
ہانپتے ہانپتے
یہیں، یہیں، بس یہیں رُکو
اس مین ہول کا ڈھکن کھینچو
ہاتھ میں تھامے بریف کیس کو اندر پھینکو
وہ بے رنگ۔۔۔
کہ پل پل رنگ بدلتا ہالہ نیم غنودہ ہے
مسنون دعا دوہراؤ
لیکن دھیان رہے۔۔۔
تیز ہَوا میں۔۔۔سانسیں چٹخ نہ جائیں
یہ سمٹی سمٹائی زندگی بکھر نہ جائے
ٹائمز اسکوائر
شِلڈر گاسے
ینگ اسٹریٹ
ریگل چوک میں
اس فٹ پاتھ پہ دھرنا مارے
منگتے کے قدموں میں
آئی فون، روابط، چیٹنگ
لین دین کے عددی کھاتے
آدھی پنسل، خالی خولی چیک
ایروبکس گائیڈ
جان ایف کینیڈی:ایک سوانح
یہ کل کا اخبار، پھٹے تقویمی زائچے
اور وہ۔۔۔وہ سب
وہ سب کچھ بھی بکھر نہ جائے
دھیان سے۔۔۔۔دیکھو
کب تک بھاگتے جاؤ گے؟
یوں خود سے۔۔۔ یا پھر جانے کس سے!
بھاگنے سے کیا فاصلے کم ہو جائیں گے!؟
رُک جاؤ
بریف کیس سے جان چھڑاؤ
وہ بے رنگ کہ پل پل رنگ بدلتاہالہ اب بھی نیم غنودہ ہے
مسنون دعا دوہراؤ
جلدی سے تم
مین ہول کا ڈھکن کھینچو
اور بس۔۔۔پھر
آسمان کو دیکھو!
دونوں بازوؤں کو۔۔۔ آزادانہ حرکت دیتے
ہونٹ سکیڑ کے سیٹی بجاتے
مال روڈ کے بیچوں بیچ چلے جاؤ
یوں بھی ٹریفک کم ہے
شہر میں
خوف زیادہ ہے
اتوار ہے۔۔۔شایدآج
مگرسوموار بھی ہوتو کیا ہے!
کوئی تمھارا کیا کر لے گا !؟
۔۔۔۔۔

Related posts

Leave a Comment