عقیدت ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

ڈوبے سفینے پار لگائے رسولؐ نے
بگڑے تھے جو بھی کام بنائے رسولؐ نے

جو کچھ نہ تھے،وہ آپؐ کے در پر غنی ہوئے
یہ معجزے دکھائے عطائے رسولؐ نے

جو ناتواں تھے،کوئی انہیں پوچھتا نہ تھا
ہمت بندھائی ان کی ثنائے رسولؐ نے

بے رہروی کے پاؤں میں زنجیر ڈال دی
رستہ دکھایا سیدھا دعائے رسولؐ نے

صحت کی دولتوں سے نوازے گئے علیل
فیضان کر دیا ہے ردائے رسولؐ نے

جو مضمحل تھے،عضو معطل تھے ،ہر طرح
ڈھارس بندھائی ان کی شفائے رسولؐ نے

کسب معاش کوئی ہو لیکن حلال ہو
صحرا میں آپ اونٹ چرائے رسولؐ نے

لائے محبتوں کا ، مواخات کا نظام
بچھڑے ہووں کے بھاگ جگائے رسولؐ نے

جن کو ملی تھیں قیصرو کسریٰ کی سطوتیں
ٹھوکر پہ ان کو رکھا گدائے رسولؐ نے

جو کچھ بھی این و آں میں میسر ہوا ہمیں
اس سب کے خدوخال سجائے رسولؐ نے

بے جان پتھروں کو بھی گویائی مل گئی
وحدت کے ایسے گیت پڑھائے رسولؐ نے

بنجر تھی جو زمین،وہ زرخیز ہو گئی
سرسبز اس پہ پیڑ لگائے رسولؐ نے

میں تھا ریاض راندۂ درگاہ اک فقیر
احوال میرے بگڑے بنائے رسولؐ نے

Related posts

Leave a Comment