احمد مشتاق ۔۔۔ عشق میں کون بتا سکتا ہے

عشق میں کون بتا سکتا ہے کس نے کس سے سچ بولا ہے ہم تم ساتھ ہیں اس لمحے میں دکھ سکھ تو اپنا اپنا ہے مجھ کو تو سارے ناموں میں تیرا نام اچھا لگتا ہے بھول گئی وہ شکل بھی آخر کب تک یاد کوئی رہتا ہے

Read More

رسا چغتائی ۔۔۔ خواب اس کے ہیں جو چرا لے جائے

خواب اس کے ہیں جو چرا لے جائے نیند اس کی ہے جو اُڑا لے جائے زلف اس کی ہے جو اسے چھو لے بات اس کی ہے جو بنا لے جائے تیغ اس کی ہے، شاخِ گل اس کی جو اسے کھینچتا ہوا لے جائے اس سے کہنا کہ کیا نہیں اس پاس پھر بھی درویش کی دعا لے جائے زخم ہو تو کوئی دہائی دے تیر ہو تو کوئی اٹھا لے جائے قرض ہو تو کوئی ادا کر دے ہاتھ ہو تو کوئی چھڑا لے جائے لو دیے…

Read More

عزیز فیصل ۔۔۔ کر دیا قیس نے لیلیٰ سے تقاضا ھٰذا

کر دیا قیس نے لیلیٰ سے تقاضا ھٰذا نام اب کر دو مرے خود ہی پلازا ھٰذا خواب میں آ کے چڑیلیں اسے سمجھاتی ہیں مت ملو اتنا بھی رخسار پہ غازہ ھٰذا اس نے پوچھا کہ مجھے گفٹ میں کیا دو گے تم تھام کر دل کو میں کہنے لگا ھٰذا ھٰذا صاحب خانہ سے کہنے لگا با ذوق ڈکیت قبل از ڈاکہ غزل دیکھیے تازہ ھٰذا

Read More