کرچی کرچی خواہشیں آنکھوں میں چبھ کر رہ گئیں
زرد موسم آس کی ہریالیوں کو کھا گئے
Related posts
-
قابل اجمیری
نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا... -
بیدل حیدری
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کو گاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم...